فضائل شب برات, fazail e shab e barat

fazail e shab e barat,shab e barat
fazail e shab e barat

تحریر : فہیم جیلانی مصباحی 
معصوم پوری ،مرادآباد ، یوپی
۱۲ شعبان المعظم  ا۴۴اھ بروز منگل

شعبان کی پندرھویں شب کو شب برات   کہا جاتا ہے شب کا معنی ہیں رات اور برات کا معنی  بری ہونے اور قطع تعلق کرنے کے ہیں --اس لیے کہ اسی رات میں مسلمان  توبہ کرکے  گناہوں سے قطع کرتے ہیں اور پاک پروردگار کی رحمت سے بے انتہا مسلمان جہنم سے چھٹکارا پاتے ہیں اس رات کو لیلة المباركة (برکتوں والی رات) اور لیلة الصک(تقسیم امور کی رات) اور لیلة الرحمة اور لیلة البراءة بھی کہتے  ہیں ۔ اللہ تعالٰیارشاد فرماتا ہے [انا انزلنه فی لیلة مبرکة انا کنا منذرین فيھا یفرق کل امر حکیم] (۱)
ترجمہ: " بےشک اتارا ہم نے قرآن مجید کو ایک برکت والی رات میں،بے شک ہم ہیں ڈرانے والے اس رات میں تقسیم کیے جاتے ہیں سب کام" علامہ محمود آلوسی "تفسیر روح المعانی" میں لیلة مبارکة کے متعلق  لکھتے ہیں "ھی لیلة النصف من شعبان" اس رات کو اللہ پاک نے بابرکت فرمایا اور اس رات میں قرآن نازل فرمایا (یہاں نازل فرمانے سے مراد زمین پر نازل کرنا نہیں)  شعبان المعظم اسلامی سال کا آٹھواں مہینہ ہے اس کے تعلق سے پیارے مصطفی نے ارشاد فرمایا "شعبان میرا مہینہ ہے اور رجب اللہ کا اور رمضان میری امت کا" ایک اور روایت حضرت انس سے مروی ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :چار راتیں اپنے دنوں ہی کی طرح مبارک ہیں یعنی دن اور رات دونوں ہی مبارک ہیں۔(۱) شب براءت (۲) شب قدر (۳) عرفہ کی رات (۴) جمعہ کی رات مزید آقا فرماتے ہیں "خداوند قدوس چار راتوں میں بھلائی کو پھیلاتا اور وسیع کرتا ہے"《۱》 شعبان المعظم کی پندرہویں رات کو 《۲》عید الفطر کی رات کو 《۳》عید الأضحى کی رات کو《۴》عرفہ کی رات کو

۔یہ بہت ہی عظمت وبا برکت والی رات ہے اس میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، اور اسی رات میں اللہ تعالٰی فرماتا ہے "ہے کوئی مغفرت طلب کرنے والا کہ اس کو بخش دوں۔ہے کوئی عافیت چاہنے والا کہ میں اس کو عافیت دوں۔ ہے کوئی روزی مانگنے والا کہ میں اسے روزی عطا کروں۔ہے کوئی یہ مانگنے والا۔ہے کوئی یہ مانگنے والا۔صبح صادق طلوع ہونے تک یہ ندائیں اور یہ بخششیں ہوتی رہتی ہیں۔ اسی رات سے متعلق حضرت عائشہ سے مروی ہے "اللہ تعالٰی پندرہویں شعبان کی رات میں آسمان دنیا کی طرف تجلی خاص فرماتا ہے اور قبیلئہ کلب کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ لوگوں کو بخش دیتا ہے-ایک اور حدیث کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہے کہ اسی رات اس سال پیدا ہونے والے ہر بچہ کا نام لکھ دیا جاتا ہے اور اسی سال ہر مرنے والے کا نام لکھ دیا جاتا ہے اسی رات میں لوگوں کے اعمال بلند کیے جاتے ہیں اور لوگوں کے رزق بھی اتارے جاتے ہیں ۔۔ یہ عبادت کی رات علی المرتضی سے مروی ہے آقائے دو جہاں نے فرمایا جب پندرہ شعبان کی شب آئے تو رات قیام (عبادت) کرو اور اس کے دن میں روزہ رکھو۔اس رات میں اللہ پاک لوگوں دعا قبول فرماتا ہے  "اس رات میں سوائے شرابی کے منہ سے نکلنے کے کلمہ طیبہ کوئی بھی کہے تو اللہ تعالٰی تک پہنچنے سے کوئی بھی روک نہیں سکتا ۔اور ساتھ ہی اللہ اس رات میں کافر اور مشرک اور  ایسے دو شخص جن میں رنجش ہو ان کے سواء سب کی مغفرت فرما دیتا ہے

حضرات یہ رات ایسی ہے کہ اس میں جو دعا مانگی جاتی ہے اللہ پاک قبول فرماتا ہے تو آپ بھی اس رات میں ملک کے امن وامان کے لیے دعا کریں اور مسلمانوں کی عزت و آبرو کے تحفظ کی ، اور ایمان کی سلامتی کی، اللہ پاک اس رات کے برکت تمام آفت و بلا کو دفع فرمائے  آمین بجاہ سید المرسلین

Post a Comment

1 Comments